۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
بیروت

حوزہ/اسرائیل پر شک کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اس دھماکہ کے بعد اسرائیل نے خود سب سے پہلے تردیدی بیان جاری کرکے کہاکہ لبنان دھماکہ سے اسرائیل کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کی راجدھانی بیروت میں منگل کی شام ہونے والے دھماکوں کے نتیجے میں اب تک 135 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے جب کہ 5 ہزار افراد زخمی ہیں۔ لبنا ن دھماکہ کے پیچھے کون ہے اب تک اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے تاہم معتبر ذرائع اور تجزیہ نگار کہہ رہے ہیں کہ اس دھماکہ پیچھے اسرائیل ہے ۔ لبنان اور اسرائیل کے درمیان اکثر تنازع رہتاہے ۔ حال ہی میں لبنان نے کہاتھاکہ اسرائیل کو جواب دینے کی ہم طاقت رکھتے ہیں ۔ اتفاق ہے کہ اس بیان کے تین بعد ہی لبنان میں اتنا بڑا دھماکہ ہوگیا ۔اسرائیل پر شک کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اس دھماکہ کے بعد اسرائیل نے خود سب سے پہلے تردیدی بیان جاری کرکے کہاکہ لبنان دھماکہ سے اسرائیل کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔ اس دھماکہ پر ہمیں افسوس ہے ۔
اسرائیل پر شک ایک مضبوط وجہ یہ بھی بتائی جارہی ہے کہ اسرائیل ویسٹ بینک کو قانونی طور پر اسرائیل کا حصہ بنانے جارہاہے ۔تقریبا 500 کیلومیٹر پر مشتمل یہ علاقہ مسلمانوں کی قدیم آبادی ہے ۔ اسرائیل اپنے اگلے منصوبہ کو کامیاب بنانے کیلئے پڑوسی ممالک کو کمزور کررہاہے اور انہیں دھمکارہاہے کہ وہ اس کے راستے میں نہ آئے ۔ یہ اتفاق ہے کہ بیروت دھماکہ کے ایک دن بعد متحدہ عرب امارات کے امارت عجمان میں بھیانک آگ لگ گئی جس میں شدید نقصان کا اندیشہ ہے ۔
بیروت دہشت گردانہ حملہ بہت بڑا دھماکہ تھا جس میں 2700 ٹن بارود کا استعمال کیاگیا ۔ دھماکہ اتنا زور دار تھاکہ 200 میٹر دور قبرص میں اس کی آوزیں سنی گئی ۔ تقریبا تین کیلو میٹر کے علاقے اس دھماکہ سے تباہ ہوگئے ہیں ۔ تین لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہیں جبکہ ہزاروں زخمی ہیں ۔
لبنان حکومت نے سال2014 سے اب تک بندرگاہ میں سامان ذخیرہ کرنے اور سیکیورٹی کی ذمہ داری ادا کرنے والے اہلکاروں کو تحقیقات مکمل ہونے تک گھروں میں نظر بند کر دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ لبنانی فوج بندرگاہ کے سیکیورٹی اہلکاروں کو اس وقت تک گھروں میں بند رکھے گی جب تک دھماکوں کے ذمہ داروں کی نشاندہی نہیں ہو جاتی ہے ۔
لبنان کی خاتون وزیر اطلاعات منال عبدالصمد نے بتایا کہ سپریم ملٹری اتھارٹی سے کہا گیا ہے کہ بیروت بندرگاہ پر دھماکہ خیز مواد بالخصوص المونیم نائیٹریٹ ذخیرہ کرنے والے تمام عہدیداروں اور ملازمین کو گھروں میں نطر بند کیا جائے۔سال 2014 سے اب تک بندرگاہ پر دھماکہ خیز مواد ذخیرہ کرنے اور اس کی نگرانی کرنے والوں کو گھروں میں رکھا جائے گا۔
لبنانی وزارت داخلہ نے ایک بیان میںکہا ہے کہ بیروت بندرگاہ میں ہونے والے دھماکوں کی تحقیقات پانچ روز میں مکمل کر لی جائیں گی۔ اس واقعے میں جو بھی قصور وار پایا گیا اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
لبنانی وزیراعظم حسان دیاب نے کہا تھا کہ بیروت دھماکوں کے نتائج جلد سامنے آنے چاہئیں۔ انہوں نے واقعے کو سیاسی رنگ دینے سے باز رہنے پر زور دیا اور کہا کہ اس وقت ان کی پہلی ترجیح ان دھماکوں کی تحقیقات ہیں۔
لبنانی صدر میشل عون نے کہا کہ اس واقعے کے ذمہ داروں کو عبرت ناک سزا دی جائے گی۔ انہوںنے کہا کہ لبنان اس وقت بدترین اور غیر مسبوق اقتصادی بحران سے گذر رہا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .